Orhan

Add To collaction

دا ویمپائر آرون سیزن 3

دا ویمپائر آرون سیزن 3 از تعبیر خان قسط نمبر18 آخری قسط

رات جانے کس پہر عابش کی آنکھ لگ گئ اور وہ وہی اپنی نانو کے بیڈ پر سوگئ تھی آنکھ کھلی تو صبح کے سات بج رہے تھے FYI ۔۔۔ گھر کے سامنے جاکے روک گئ ۔۔۔۔ اُس سے سمجھ نہیں آرہی تھی وہ اندر کیسے جائے اگر وہ گیٹ نوک کرے گی تو ادیان نہیں آیا گیٹ پر تو ارون آنکل سے وہ کیا کہے گئ ۔۔ اسی سوچ میں وہ پلٹ کر واپس گھر آگئ ۔۔۔ گھر میں سب ابھی تک سو رپے تھے ۔۔۔۔ عابش بریک فاسٹ بنانے کچن میں چلی گئ ۔۔۔۔ کچن میں آتے ہی عابش کو اپنی نانو بہت یاد آئی آج وہ دو دن بعد کچن میں آئی تھی ۔ ۔۔۔ بریک فاسٹ بنانے کے بعد ابھی وہ ڈائنیگ ٹیبل پر لگا رہی تھی زالفہ اُ ٹھ چکی تھی اور وہ ابھی ابھی روم سے نکلی تھی ۔۔۔ عابش کو کام کرتا دیکھتے ہوئے زالفہ کو کچھ سکون ملا ۔۔۔ نائس چکن ود انڈا فرے زالفہ نے ڈائینگ پر رکھی بریک فاسٹ ڈیش کو دیکھتے ہوئے کہا۔۔۔۔ ساتھ میں بریڈ ، کیک ، چیری کا فریش جوس رکھا ہوا تھا ۔۔۔ عابش مسکراتے ہوئے کچن کا رخ کیا پھر چائے کی کیٹل اور اپنا کافی کا مگ بھی لے آئی آنٹی آپ بیٹھے میں سوزین اور رفا کو بولا تی ہوں ۔۔۔۔ کیٹل اور کافی کو میز پر رکھ کر وہ روم کی طرف چلی گئ ۔ ۔۔ گیٹ کھول کر وہ اندر گئ دونوں اُٹھ چکی تھی ۔ ۔۔۔ گڈ مورننگ عابش نے کہا چلو میں نے بریک فاسٹ بنا دیا جلدی سے آجاو ۔۔۔ واہ کیا بات ہے آپ کی آج ہمیں اسنو وائیٹ کے ہاتھ کا بریک فاسٹ کرنے کو ملے گا ۔۔۔۔ رفا نے کہا اسنو وائیٹ پر عابش کا چہرہ مسکراتے مسکراتے بجھ سا گیا ۔۔۔ کیا ہوا عابش ادیان سے بات نہیں ہوئی اب تک کیا تمھاری ۔۔ سوزین نے قریب آتے ہوئے پوچھا ۔۔ عابش نے نفی میں سر ہلاتے ہوئے کہا ۔۔۔ اچھا چلو بریک فاسٹ کرکے ادیان سے ملنے چلتے اُس کے گھر ویسے بھی آج سے تم آنٹی کے گھر ہی رہو گی ۔۔۔ مناتی رہنا سوزین نے عابش سے مسکراتے ہوئے بولی ۔۔۔ تم دونوں یہی رہو میں تو جارہی ہوں ناشتہ کرنے رفا بولتے ہوئے جانے لگی ۔۔ عابش اور سوزین نے منہ بنا کر رفا کو دیکھا اور رفا کے پیچھے چل دی ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ارون اٹھ چکا تھا ادیان ابھی تک نہیں اُٹھا تھا ارون لاونچ میں ادھر سے اُدھر چکر لگا رہا تھا ۔۔۔ پھر ادیان کے کمرے کی طرف گیا ۔۔۔ روم کا دروازہ کھول کر اندر گیا ادیان سو رہا تھا ۔۔۔۔ یا وہ جگ رہا تھا ارون کو سمجھ نہیں آیا ۔۔۔ ادیان اُٹھ جاو چلو ساتھ بریک فاسٹ کرتے ہیں ۔۔۔ ارون نے قریب جاتے ہوئے بولا ۔۔۔ ادیان کا کوئی جواب نہیں آیا ارون نے بیڈ کے قریب پہنچ کر ادیان کے چہرے کو دیکھ کر چونک گیا تھا ادیان کا چہرہ سرخ ہورہا تھا ارون نے ماتھے کو چھو کر دیکھا تو آگ کی طرح جل رہا تھا اتنی ٹھنڈ کے موسم میں ادیان کی باڈی جل رہی تھی ارون ادیان کی یہ حالت دیکھ کر پریشان ہوگیا تھا ۔۔۔ بلڈ پینے سے کسی انسانی ومپئر کی ایسی حالت ہوسکتی ہے ارون کو پتہ تھا پر اس قدر حالت خراب ہوئی کہ ادیان کو ہوش ہی نہیں تھا ۔۔۔ ڈور کھولنے کی آواز آئی تو ارون روم سے باہر آیا زالفہ اور عابش تھی سوزین اور رفا کو یونی جانا تھا اس لیے وہ دونوں چلی گئ تھیں ارون کے چہرہ پر پریشانی صاف نمایا تھی ارون سب ٹھیک ہے ادیان کہا ہے زالفہ ارون کا چہرہ دیکھتے ہی ادیان کا پوچھا ۔۔۔ عابش بھی پریشان ہوگی تھی ادیان کو کچھ ہو تو نہیں گیا اچانک عابش کے دل میں خیال آیا ۔۔۔ ارون آنکل ادیان کہا ہے عابش سے رہا نہیں گیا عابش نے پوچھا ۔۔۔ وہ اپنے روم میں ہے اُس کی طبیعت خراب ہے ۔۔۔۔۔ ارون نے پورا جملا کہا ہی تھا ۔۔۔ زالفہ فورا سے ادیان کے روم میں گئ ۔۔ کیا ہوا ہے اُس سے عابش نے پوچھا ا اُس نے کل رات بلڈ پی لیا تھا اس لیے اُس سے بخار ہو گیا ہے ۔۔۔ بلڈ کا سن کر عابش شوکڈ ہوگی تھی عابش کے دل سے ایک ہی آواز آنے لگی یہ سب تمھاری وجہ سے ہوا ہے عابش اگر تم اُس دن اُس سے غصہ میں کچھ نہ کہتی تو یہ نہ ہوتا زالفہ کے پیچھے عابش بھی بے جان قدموں سے ادیان کے روم میں آئی ۔۔۔۔ ادیان بے ہوشی کی حالت میں بیڈ پر پڑا تھا ۔۔۔ ادیان میرے پرنس کیا ہوا ہے اب تک سو رہے ہو zalfa نے adayan کے قریب بیڈ پر بیٹھتے ہوئے کہا ۔۔۔ ادیان کا چہرہ سرخ دیکھ زالفہ پریشان ہوگئ ۔۔۔ ارون بھی روم میں آگیا تھا ۔۔۔ اس نے ساری بات جو عابش کو بتائی تھی زالفہ کو بھی بتادی کیوں کہ زالفہ سے کچھ چھوپا نا بے کار تھا ۔۔۔۔ اس سے پہلے زالفہ کچھ پوچھتی ارون نے سب بتا دیا زالفہ کی آنکھیں حیرت سے پھٹنے لگی تھی اور آنکھوں سے آنسو بہنے لگے ۔۔۔ ادیان کی ہلکی ہلکی آنکھیں کھولی تو اُس نے اپنے قریب اپنی موم کو دیکھا ۔۔۔ مممموم ادیان نے بے جان ہوتی آواز سے زالفہ کو آواز لگائی ۔۔۔ ادیان یہ کیا کیا بیٹا تم نے یہ کیا حال ہوگیا تمھارا زالفہ نے روتے ہوئے کہا ۔۔۔ ارون یہ ٹھیک کیسے ہوگا میرے بیٹے کو ٹھیک کرو ۔۔۔ زالفہ روتے ہوئے کہنے لگی ۔۔۔ عابش بے سد کھڑی ساری باتیں سن رہی تھی اور ادیان کو اس حال میں دیکھ رہی تھی اس کی سانس روکنے لگی تھی اُس سے لگ رہا تھا اس نے اپنی نانو کی طرح ادیان کو بھی کھودیا ۔۔۔۔ عابش کی آنکھوں سے آنسو بارش کی طرح تیز رفتار سے بہنے لگے تھے یہ ٹھیک ہوجائے گا تم اس کے لیے جوس لے آکر آو اور ساتھ ہی کچھ کھانے کو لے آو جلدی جاو زالفہ اس سے پہلے کے اس سے پھر سے بلڈ کی طلب ہو ۔۔۔۔ ٹھیک ہے میں لاتی ہوں زالفہ آنسو پہنچتے ہوئے اُٹھ کر چلی گی ۔۔ عابش تم بھی جاو باہر ۔۔۔۔ ارون نے عابش کو بھی کہا عابش ادیان کو بنا پلکے چھپکائے دیکھ رہی تھی اُس کی آنکھیں آنسو سے بھاری ہوئی تھی جو ادیان نے دیکھ لی تھی ۔۔۔ نہیں مجھے ادیان کے پاس رہنے دے پلیز عابش آہستہ آہستہ چلتی ہوئی ادیان کے قریب جاتے ہوئے بولی ۔۔۔ تم جانتی ہو کہ ابھی وہ ٹھیک نہیں ہے اور اُس نے ایک انسان کا بلڈ پیا ہے ۔۔۔ اس لیے تمھارا روم ۔ میں رہنا مناسب نہیں تمھاری بلڈ کی خوشبو سے اُس کی مزید حالت خراب ہو سکتی ہے ۔۔۔ اا عابش روم سے چلی گئ ۔۔۔ کچھ دیر میں زالفہ نے جو ادیان کے لیے بنایا تھا وہ ارون نے ادیان کو کھلایا ۔ جب جاکے ادیان کا بخار کچھ کم ہوا ادیان کا چہرہ کا رنگ ٹھیک ہونے لگا ۔۔۔۔ اور وہ اُٹھ کر بیٹھ گیا تھا ۔۔۔۔ ادیان کا بخار ٹھیک ہوا تو زالفہ کو آواز لگا ئی ۔۔۔ زالفہ عابش کے ساتھ باہر تھی ۔۔۔ ارون کی آواز پر روم میں آئی ۔۔۔۔ ٹھیک ہوگیا تمھارا پرینس ارون نے زالفہ کو بتایا ۔۔۔ عابش بھی روم کے گیٹ پر آکر روک گئ عابش نے بھی ادیان کی ٹھیک ہونے کا سن لیا تھا ۔۔۔ کیا میں اندر آجاو عابش نے روک کر پوچھا ۔۔۔ ارون نے کہا ہاں آجاو اب ادیان ٹھیک ہے ۔۔۔ عابش اندر تو آگئ تھی پر اُس کو ادیان اگنور کر رہا تھا زالفہ یہ سب روم میں آتے ہی محسوس کر چکی تھی ادیان اپنی موم سے بات کررہا تھا ۔۔۔ زالفہ اُسے ہلکا پھلکا ڈانٹ رہی تھی آئندہ بلڈ مت پینا چاہے کچھ بھی ہوجائے ۔۔۔۔ ارون کسی کام کی وجہ سے اُٹھ کر چلا گیا تھا عابش روم کے اندر آگی تھی پر ادیان کے بیڈ سے کافی دور کھڑی تھی ۔۔۔ اور ادیان اُس کی طرف دیکھنا تک گوارا نہیں کررہا تھا عابش کو بہت دکھ ہورہا تھا اُدیان اتنا بدل جائے گا اتنی جلدی تمھارے لیے سویز رول ود چکن سینڈوچ بنارہی ہوں اور کچھ کھانا ہے تو بتادو وہ بھی بنا دوگی ۔۔۔ نہیں موم ۔۔۔۔ اچھا تم عابش سے بات کرو زالفہ کی نظر بولتے بولتے عابش پر پڑھی ارے عابش وہاں کیوں کھڑی ہو یہاں آو ۔۔۔ میں ۔ کچن میں ۔ جارہی ہوں زالفہ کہتے ہی چلے گئ عابش کے قدم جیسے اُٹھ ہی نہیں رہے تھے ۔۔۔۔ بڑی ہمت کر کے وہ ادیان کے بیڈ کے پاس گئ ۔۔ ۔ ادیان نے اپنی نظروں کا زاویہ دوسری سمت کرلیا تھا ۔۔۔ تم مجھ سے ناراض ہو اب ت ت تک وہ ہ ہ سب میں نے غصہ میں کہا تھا ۔۔۔۔ عابش نے اٹک اٹک کر کہا ۔۔۔ ادیان نے کوئی جواب نہیں دیا ۔ ۔۔۔۔ تم کچھ کیوں نہیں بول رہے ۔۔۔۔ عابش کی ہاٹ بیٹ سلو ہوگئ تھی ادیان کی خاموشی اُس کی آْنکھوں میں آنسو لے آئی تھے ۔۔۔ ادیان ایک جھٹکے سے اُٹھا اور عابش کے قریب آگیا ۔۔۔ عابش نے اپنی خوبصورت آنسو سے بھری آنکھوں سے ادیان کو دیکھا ۔۔۔ میں چاہو تو ابھی اسی وقت تمھارا بلڈ پی جاوں ۔۔۔۔ ادیان کی آنکھوں کا رنگ گلڈن بلیک شیڈ میں بدل گیا تھا ادیان نے اپنی آنکھوں کو عابش کی آنکھوں میں ڈال کر کہا ۔۔۔۔ اُس کے نوکیلے دانت بھی باہر کو آچکے تھے ۔۔۔۔ عابش کا دل ٹوٹ گیا تھا ادیان کی یہ بات سن کر ۔۔۔ ہاں پی لو کیوں کے تمھارے بغیر میں ویسے بھی نہیں رہے سکتی ۔۔۔ تم اجنبی ہوگیے ہو اور تم ۔۔۔۔۔ عابش نے آنکھوں سے آنسو صاف کیے ۔۔۔۔ ادیان عابش کے اور قریب آگیا ادیان کی آنکھیں چمک رہی تھی ہونٹوں پر مسکراہٹ پھیل چکی تھی ۔ ۔۔۔۔ عابش کو لگا وہ اُس کا بلڈ پینے کے لیے اُس کے قریب آیا ہے ۔۔۔ Will you marry me …? عابش کے کان میں کہا ۔۔۔۔ عابش کی دل کی بات وہ کیا سوچ رہی ہے سب ادیان جانتا تھا وہ بس عابش کو تنگ کررہا تھا ۔ ۔۔ عابش نے غصہ سے ادیان کے بیڈ سے تکیہ اُٹھایا اور ادیان کو مارنے لگی تم مجھے تنگ کررہے تھے اور یہاں میری جان نکلی جارہی تھی تم ایسا ہی کرتے ہو ہمیشہ ۔۔۔۔ ارے عابش لگ رہی ہے ۔۔۔۔ ادیان نے کہتے ہوئے عابش کا ہاتھ پکڑ لیا ۔۔۔ ائندہ ایسا مت کرنا ۔ میرے ساتھ کھبی ورنہ ۔۔۔۔۔۔ 😑😑 عابش کہتے کہتے روکی ۔۔۔ ورنہ کیا اسنو وائیٹ ؟ میں ومپئر بن کر تمھارا بلڈ پی جاو گی ۔۔۔۔ ادیان نے زور دار قہقہ لگایا ۔۔۔۔ میں سچ کہے رہی ہوں عابش نے منہ بناتے ہوئے کہا ۔۔۔ اچھا ۔ دونوں ومپئر بن کر ایک دوسرے کا بلڈ پی لے گے ۔۔۔۔ آادیان کی آنکھیں پھر سے چمکنے لگی ۔۔۔ تم اب کھبی بلڈ مت پینا ادیان ۔ ۔۔۔۔ تم نے میری وجہ سے بلڈ پیا ہے ۔۔۔۔ اگر میں اُس دن تم سے غصہ میں پتا نہیں کیا کیا کہہ دیا ۔۔۔ عابش اچانک ہی اداس ہوگی تھی ۔ ۔۔۔۔ ہاں اب کھبی نہیں پیو گا ۔۔۔۔صرف تمھارا پیو گا ادیان نے آنکھ مارتے ہوئے کہا ۔۔۔ نہیں میرا بھی نہیں ۔۔۔۔ تم نے ایک بار بلڈ پی لیا اب تم کو بلڈ کی طلب ہوگئ پھر کیا کرو گے ۔۔۔۔ ☺تم ہو نہ اسنو وائیٹ ۔۔۔۔۔۔ ۔ ادیان نے عابش کے ہاتھ کو نرمی سے چھوتے ہوئے کہا ۔۔۔۔ نہیییییں ۔۔۔۔۔۔😓 میں کیوں ۔ تم کو ہر کو بس میرا بلڈ پینا ہے ہیں نا ۔۔۔۔۔؟ آہاں ۔۔۔۔۔۔ ☺ادیان نے مسکراتے ہوئے کہا ۔۔۔ ادیان بتاو نہ کہ اب تم کھبی بلڈ تو نہیں پیو گے ۔۔۔؟ نہییییں ۔۔۔۔۔ ادیان اب پہلے سے بہتر فیل کررہا تھا ۔۔۔۔ اتنے میں ارون روم میں داخل ہوا ۔۔۔ ادیان مجھے تم سے بات کرنی ہے زالفہ بھی آگئ تھی ۔۔۔ ادیان میں نے تم سے کہا تھا کہ بلڈ مت پینا لیکن تم۔ نے پیا یہ بکل ٹھیک نہیں تھا تمھارے لیے اور تم نے ایک انسان کی جان لے لی ہے ۔۔۔ میں نے تم سے کیا کہا تھا جب تم چھوٹے سے تھے کہ تم ایک پرینس ہو اور پاور فل ومپیر ہو اور ایک انسان بھی مجھ سے بھی زیادہ پاورز ہیں تم میں ۔۔۔ اور یہ تم پر ہے کہ تم اپنی پاورز کیسے استعمال کر تے ہو ۔۔۔ اور یہ ہر ومپئر میں نہیں ہوتی ۔۔۔ عابش بھی وہی ادیان کے ساتھ بیٹھی ہوئی تھی وہ حیران تھی کہ ادیان ایک پرینس ہے ۔۔ ایم سوری ڈیڈ موم میں بہت غصہ میں تھا میں اب کھبی کسی انسان کا بلڈ نہیں پیو گا ۔۔۔۔ اگر پھر کھبی غصہ آگیا تو کیا کرو گے تم ۔۔۔۔ پھر ایک اور انسان کا بلڈ پیو گے ۔۔۔۔؟ زالفہ نے پریشانی سے پوچھا نو موم ۔۔۔۔ اوکے مائی پرینس مجھے یقین ہے تم پر اب تم کھبی غصہ میں بھی بلڈ نہیں پیو گے ۔۔۔ ارون نے کہا ۔۔۔ پھر زالفہ نے ایک خوبصورت رنگ ادیان کے سامنے کی ۔۔۔ یہ آپ کے پاس ادیان دیکھ کر حیران ہوا ہاں یہ مجھے تین دن پہلے تمھاری الماری کے ڈروز سے ملی ۔۔۔ تم نے یہ عابش کے لیے بناوائی ہے نہ ۔۔۔ تو اُس سے پہنا دو اس طرح سے رکھ کے کیوں چھوڑی ہے ۔۔۔ عابش کا چہرہ گلابی ہوگیا تھا ۔۔۔۔ زالفہ کی بات سن کر ادیان نے رنگ عابش کی انگلی میں پہنا دی ۔۔۔ ادیان کے چہرہ پر بھی خوشی صاف دیکھ رہی تھی ۔۔۔ ْآج کا دن عابش اور ادیان کے لیے ایک خوبصورت یاد کی طرح تھا ۔۔ انے والے دوطنوں میں وہ ایک مضبوط رشتہ میں بننے والے تھے نہ اب کوئی لرا تھی نہ کوئی ان کا دشمن ۔۔۔۔ The End

   0
0 Comments